عنوان | صفحہ |
پیش لفظ | ک |
مولوی ابو الحسن ندوی کی کتاب کا مقصد احمدیت کو اسلام کے خلاف ایک متوازی دین ثابت کرنا ہے | 4 |
اس کی تردیدمیں حضرت مسیح موعودعلیہ السلام کی تحریریں | 5 |
خاتم النبین کے کئی معنوی پراجماع ہے؟ | 17 |
مولوی ابو الحسن صاحب ندوی کا افتر کہ مرزا صاحب نبی مستقل صاحب شریعت ہونے کے قائل تھے | 20 |
| اربعین کی عبادت کی تشریح | 25 |
شریعت کے احکام پر مشتمل بزرگان دین کوبھی ہوئے (اس کی مثالیں) | 27 |
جہاد کی منسوخی کا الزام | 30 |
الزام کی تردید | 32 |
غیر از جماعت لوگو ں سے معا ملات بھی کسی جدید شریعت کی بناپر نہیں | 35 |
فتوی کفرمیں ابتداء غیر احمد ی علماء کی طرف سے ہوئی اور بلا وجہ ہوئی | 36 |
. جماعت احمدیہ مکفر مسلمانوں کو غیرمسلم نہیں مانتی | 42 |
مسیح موعود کے منکروں کوکا فر قسم دوم قراردینے سے شریعت جدیدہ کا دعویٰ لازم نہیں آتا | 47 |
حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے مسیح موعود ہونے کا دعویٰ کسی کے مشورہ سے نہیں کیا | 50 |
ندوی صاحب کی تضاد بیانی | 58 |
مسیح موعود ہونے کا دعوی کتاب فتح اسلام سے پہلے کیا گیا تھا | 61 |
مسیح موعود ہونے کا دعویٰ حکومت کے اشارہ سے نہ تھا | 66 |
حقیقت بروز | 69 |
تناسخ کے الزام کا رد ۔ مولوی ابو الحسن کے پیش کردہ حوالہ جات کی تشريع | 77 |
آنحضرت صلی الله علیہ وسلم کے دو بعث ، اور خطبہ الہامیہ کے حوالجات کی تشریح | 84 |
مولوی ندوی صاحب کاحضرت مسیح موعود علیہ السلام کے کردار پر حملہ | 92 |
گورنمنٹ انگریزی کی حمایت اور جہاد کوحرام قرار دینے کےالزام کا رد اورانگریزی حکومت کی حمایت کی وجہ | 103 |
انگریزوں کا پنجاب کے مسلمانوں کو سکھوں کے مظالم سے نجات دلانا | 110 |
حضرت بانی سلسلہ احمدیہ کی سیاست دانی | 112 |
پاکستان بنانے میں حضرت امام جماعت احمدیہ کا کردار | 113 |
مولوی محمد حسین صاحب بٹالوی کی دو رخی | 115 |
جاسوسی کے الزام کارد | 119 |
درشت کلامی اور دشنام طرازی کے الزامات | 121 |
الجواب حضرت بانی سلسہ احمدیہ کی طرف سے سخت کلامی کی وجوہ | 123 |
علماء کے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے خلاف سخت الفاظ | 125 |
الف۔ مولوی محمد حسین صاحب بٹالوی کی سخت کلامی | 125 |
ب۔ مولوی نذیر حسین دہلوی کی سخت کلامی | 126 |
ج ۔ مولوی عبدالجبار غزنوی کی سخت کلامی | 127 |
د۔ مولوی عبد الصمد غزنوی کی سخت کلامی | 127 |
ہ۔ مولوی عبد الحق غزنوی کی سخت کلامی | 127 |
و۔ مولوی سعد اللہ لدھیانوی کی سخت کلامی | 128 |
مولوی ابو الحسن کا افتراء اور ذریۃ البغایا کے حقیقی معنی | 132 |
مسیح موعود کے شعروں کی تشریح | 137 |
پیشگوئی متعلق مرزا احمد بیگ ومحمدی بیگم | 143 |
الہام الحق من ربک کی تشریح | 159 |
پیشگوئی کو پورا کر نے کے لئے جد وجہد ر وا ہے | 162 |
مولوی ابو الحسن کے تنقیدی جائزہ پر ہماری تنقید | 169 |
احمدیت کے مستقل مذہب اور متوازی امت ہونے کی تر دید | 170 |
قادیان مرکز اسلام اور ابو الحسن صاحب کے اعتراض کا جواب | 184 |
ایک ہندو ڈاکڑ کے خیالات سے مولوی ابوالحسن صاحب کا استدلال | 189 |
الجواب | 192 |
نبوت محمدی کے خلاف بغاوت کے الزام کارد | 197 |
مولوی ابو الحسن ندوی کا نیا فلسفہ متعلق خاتم النبیین | 208 |
آسانی سہارے کی ہمیشہ ضرورت ہے | 216 |
ختم نبوت کے متعلق ڈاکٹراقبال کا فلسفہ اور اس کا رد | 217 |
احمدیت اور بہایت میں فرق | 221 |
ختم نبوت تفسیراز امام علی القاری رحمۃ اللہ علیہ | 221 |
سراقبال کے مضمون پر اخبار سیاست کا ناقدانہ تبصره | 230 |
روزرنا مستحق لکھنو کا تبصرہ | 234 |
سراقبال کا ایک سوال | 235 |
الجواب | 236 |
مسیح موعوود علیہ السلام منعم علیہ گردہ کی آخری اینٹ کا مفہوم | 242 |
مسیح موعود علیہ السلام کے نزدیک آئیندہ انبیا ء کا امکان | 243 |
مولوی ابو الحسن صاحب کے ایک نوٹ سے انکے اس خیال کی تردید کہ بانی احمدیت علیہ السلام آخری نبی ہونے کے مدعی تھے | 245 |
حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے ایک اقتباس متعلق مکالمہ و مخاطبہ پر مولوی ابو الحسن کا اعتراض | 247 |
اس اعتراض کا جواب | 249 |
بنی اسرائیل کی عورتوں پر وحی کا نزول | 251 |
بزرگوں کے اقوال سے امت میں وحی جاری رہنے کا ثبوت | 252 |
الہامات صحابہ کرام رضی الٹنہم | 254 |
مزیت اسلامی کے ماخذ اوتفسیرناتم نیتن | 261 |
سیاق آیت سے خاتم النبیین کی تفسیر | 262 |
مولوی محمد قاسم صاحب نانوتری کی غیر | 263 |
امام عل الفار کے نزدیفات بیان کے معنی آخری شریعی در تقلانی | 266 |
احادیث نبوی امت میں مکان نبوت کا بھوت | 267 |
ام المؤمنین حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کے قول سے امکان نبوت کا ثبوت | 268 |
شیخ اکبر محی الدین ابن عربی علیہ الرحمۃ کے اقوال ایک قسم کی نبوت جاری رہنے کے متعلق | 269 |
شیخ اکبر علیہ الرحمۃ کے نزدیک مسیح موعود علیہ السلام نبوت مطلقہ کا حامل ہوگا | 271 |
امام عبدالوہاب شعران علیہ الرحمۃ کے نزدیک نبوت مطلقہ بند نہیں ہوئی صرف تشریعی نبوت منقطع ہوئی ہے۔ | 272 |
حضرت عبدالکریم جیلانی رحمۃ اللہ علیہ کے نزدیک صرف تشریعی نبوت منقطع ہوئی ہے | 272 |
شیخ اکبر حضرت محی الدین ابن عربی علیہ الرحمت کے نزدی حدیث لانبی بعدی ولارسول بعدی کی تشریح کہ مقام نبوت منقطع نہیں ہوا صرف تشریعی نبوت منقطع ہوئی ہے | 272 |
امام شعرانی علیہ الر حمۃ کے نزدیک ایسی ہی تشریح | 274 |
حضرت مولانا جلال الدین رومی کے نزدیک خاتم النبیین کے یہ معنی کہ آپ ﷺ کے فیض سے نبوت جاری ہے | 274 |
حضرت شاہ ولی صاحب علیہ الرحمۃ کے نزدیک صرف تشریعی نبوت منقطع ہوئی | 275 |
مولوی عبدالحی صاحب لکھنوی کے نز دیک مجرد کسی نبی کا آنا محال نہیں | 276 |
مصنف غایت ا لبرہان کا قول کہ صرف تشریعی نبوت منقطع ہے | 276 |
اما مرراغب کا قول کہ امت میں امکان نبوت ہے۔ | 276 |
مکالمات الٰہیہ اسلام کے زندہ ہونے کا ثبوت | 277 |
. مولوی ابوالحسن صاحب کی سلسلہ نبوت میں تشکیک | 279 |
مولوی ابوالحسن صاحب کے متضا دخیالات نبی کی آمد کے متعلق | 280 |
. مكالمات الہیہ کے سرچشمہ کی تعین | 283 |
مولوی ابو الحسن صاحب سے ایک ضروری سوال ( انبیاء کی وحی کے بارہ میں ان کی تشکیک پیدا کرنے سے متعلق ) | 285 |
محکوم کے الہام کے متعلق ڈاکٹراقبال کا شاعرانہ خیال | 287 |
مولوی اسلم صاحب جیراج پوری کی اس پر نکتہ چینی | 288 |
الہامات کو پرکھنے کے قرآن معیار | 288 |
ڈاکڑ ا قبال وفات مسیح علیہ السلام کے قائل تھے | 294 |
مولوی ابو الكلام وفات مسیح علیہ السلام کے قائل تھے | 294 |
نواب اعظم یار جنگ وفات مسیح علیہ السلام کے قائل تھے | 295 |
مولوی عبیداللہ سندھی وفات مسیح علیہ السلام کے قائل تھے | 295 |
سرسید احمد خان وفات مسیح علیہ السلام کے قائل تھے | 296 |
علمائے عرب میں سے علامہ رشید رضا وفات مسیح علیہ السلام کے قائل تھے | 296 |
علامہ مفتی محمدعبده وفات مسیح علیہ السلام کے قائل تھے | 297 |
الاستاذ محمود شلتوت مفتی مصروفات مسیح علیہ السللام کے قائل تھے | 297 |
علا مہ الاستاذ احمد العجوز وفات مسیح علیہ السللام کے قائل تھے | 299 |
الاستاذ علامہ المراغی و فات مسیح علیہ السللام کے قائل تھے | 299 |
مسیح علیہ السللام کے نزول کی پیشگوئیوں کے بارہ میں صحیح مسلک | 300 |
مسیح موعود کا مطمع نظر ساری دنیامیں اسلام کو غالب کرنا ہے | 302 |
انگریزوں کا اقتدار ختم کرنے میں جماعت احمدیہ کا کردار | 304 |
ڈاکٹر اقبال صاحب کی انگریزوں کی مدح خوانی | 305 |
مسیح موعود علیہ السللام کی سترہ 17 پیشگوئیاں ایک غیر جانبدار محقق کے قل سے جو مسیح موعود علیہ السلام کے منجانب اللہ ہونے کا ثبوت ہے | 311 |
مولوی ابو الحسن کی بانی احمدیت کی وفات کے متعلق غلط بیانی | 327 |
مولوی ابو الحسن صاحب کی حق پوشی | 329 |
تنقیدی جائزہ (فصل سوم ۔ ہم میں اور لاہوری فرقی میں نزاع لفظی ہے) | 333 |
دونوںفریق کے نزدیک مسیح موعود علیہ السلام تشریعی اور مستقل نبی | 337 |
دونون فريق تناسخ والےحلول کے قائل نہیں بروز کے قائل ہیں۔ | 338 |
مولوی ابو الحسن صاحب کی مولوی محمد علی صاحب کی تفسیر پر نقطہ چینی اور ہماری تنقید | 339 |
1۔ موسٰی کا پتھر پر لاٹھی مارنا | 341 |
2۔ اذا قتلتم نفسا میں نفس سے مراد | 342 |
3۔ حضرت مسیح علیہ السلام کے پر ندے بنانے کی حقیقت | 343 |
4۔ منطق الطیر کی حقیقت | 347 |
5۔ حضرت سلیمان کے جن اور لشکری کون تھے؟ | 349 |
6۔ حضرت سلیمان کی موت اور دابۃ الا رض کی حقیقت | 361 |
احمدیت نے اسلام کو کیا دیا؟ | 375 |
مولوی ابو الحسن کے نزدیک عالم اسلامی کی حالت اور روحانی شخصیت کی ضرورت کا احساس | 376 |
مولوی ابوالحسن صاحب کی ناشکرگزاری | 381 |
حضرت مسیح موعو دعلیہ السلام کے تبلیغی کارنامے | 383 |
ابراہین احمدیہ اور اس پر ریویو | 383 |
لیکچر اسلامی اصول کی فلاسفی اور اس کے غالب رہنے کی پیشگوئی اور اس کا اثر | 385 |
کتاب جنگ مقدس و نورالحق (عیسائیوں سے مناظره و انعامی چیلنج) | 392 |
سرالخلافة (مسئلہ خلافت پر بحث) | 392 |
منن الرحمن (عربی زبان کے ام الالسنہ ہونے کا ثبوت) | 393 |
معيارالمذاهب . فطرتی معیار کے لحاظ سے مقابل مذاہب | 394 |
آریہ دھرم ۔ آریہ مذھب کے رد میں | 394 |
ست بچن - بابا نانک کا اسلام | 395 |
سراج منیر۔ سینتیس 37 پیش گوئیاں . | 395 |
برکات الدعاء - دعا کا فلسفہ | 395 |
حجت الاسلام - رد عیسائیت | 397 |
آئینہ کمالات اسلام - معارف قرآنی پرمشتمل | 397 |
چشمہء معرفت ۔ اسلام کی حقانیت کے ثبوت اورآریوں کے اعتراضا ت کے ر د میں | 397 |
مسیح موعود علیہ السلام کے ذریعہ مسلمانوں کی اصلاح | 399 |
تحریک احمدیت کا مقصد | 402 |
الف . نشرواشاعت کا کام | 403 |
ب ۔ تبلیغی مراکز | 403 |
ج ۔ تراجم قران | 404 |
د۔ مساجد کی تعمی | 405 |
ہ۔ تعلیمی ادارے | 405 |
و۔ اخبارات | 406 |
ز۔ طبی مراکز | 406 |
جماعت احمدی کی تین خوبیاں | 407 |
انسائیکلو پیڈیا برٹینیکا کے ریماکس | 409 |
انسائیکلو پیڈیا آف اسلام (لائڈن) کے ریمارکس | 410 |
مجلة الازہر قاہرہ کے ریمارکس | 410 |
ہماری زبان۔ علی گڑھ کے ریمارکس | 410 |
صدوق جدید لکھنؤ کے ریمارکس | 411 |
تحریک شدھی | 412 |
مولانا عبدالرحیم صاحب شر رکے ریمارکس | 414 |
مولانا محمد علی صاحب جوہر کے ریمارکس | 415 |
شاعر مشرق علامہ اقبال اور علامہ نیاز فتح پوری کے ریمارکس | 416 |
جناب اشفاق حسین مراد آبادی کا تاثر | 417 |
جماعت احمدیہ اور عیسائی دنیا کا تاثر | 418 |
جماعت کے روشن مستقبل کے متعلق حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی پیشگوئیاں | 422 |
پیش لفظ
قادیانیت“ مصنف مولوی ابوالحسن صاحب ندوی کے جواب میں ثابت کیاگیا ہے کہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کا اصالتا نازل ہونا ختم نبوت کے منا فی ہے ۔ کیونکہ حضرت عیسیٰ علیہ السلام مستقل نبی تھے اور کسی مستقل نبی کا آنحضرت ﷺ کے بعد آجانا آیت خاتم النبیین کے منافی ہے۔ مولوی ابو الحسن صاحب ندوی نے اپنی کتاب میں اپنا عقیدہ ظاہر کیا ہے کر آنحضرت ﷺ خاتم النبیین ہونے کی وجہ سے مستقل آخری نبی ہیں لہٰذا اگر ان کے بعد کوئی نبی آجائے تو وہ خاتم النبیین بن جاتا ہے اور یہ محال ہے ۔ مولوی صاحب کے ان دو عقیدوں میں صریح تضا داور تناقض پایاجاتا ہے۔ اب اگروه یہ نظریہ اختیار کریں کہ مسیح موعود نبی اللہ ہوگا اور آنحضرت ﷺ کا امتی بھی تو ان کو خاتم النبیین کے بعد ایک نئی قسم کے نبی کاآنا مسلم ہو گا جسے وہ خاتم البنیین کے خلاف نہیں سمجھیں گے لہٰذا خاتم البنیین کے معنی جو وہ آخری نبی کرتے ہیں غلط قرار پائیں گے لہٰذا خاتم النبیین کے معنی جو وہ مطلق آخری نبی کرتے ہیں غلط قرار پائیں گے اور انکی اس توجیہ کے لحاظ سے خاتم النبیین کا مفہوم یہ بن جائے گا کہ آنحضرت ﷺ آخری تشریعی اور مستقل نبی ہیں جن کی شریعت کا عمل قیامت تک رہے گا ۔ ان معنوں میں ختم نبوت مسیح کے امتی نبی کی حیثیت سے آنے کی مانع نہیں ہوگی اسی طرح انہیں ختم نبوت کے ان معنوں میں ہم سے اتفاق کرناپڑے گا۔
رسول کریم ﷺ نے نجران کے عیسائیوں سے جو صلیبی عقیدہ کے قائل تھے سے یہ سوال کیا جب کہ بحث مسیح کے ولد اللہ ہونے کا متعلق چل رہی تھی الستم تعلمون ان ربنا حی لایموت و ان عیسیٰ اتیٰ علیہ الفناء ۔ قالوا بلا ۔ کہ کیا تم نہیں جانتے ہمارا رب زندہ ہے اور وہ
1۔ اسباب النزول تالیف ابو الحسن علی بن احمد الواحدی النیساپوری ۔ 468 ہجری مطبوعہ مصر ص 53